بدھ 29 نومبر 2023
16  جُمادى الأولى 1445ھ
Pak Recorderads
نیوز الرٹ :

ہمایوں سعید

ہمایوں سعید

فوری حقائق:

یوم پیدائش: 27 جولائی 1971
عمر: 50 سال
پیدائشی ملک: پاکستان
پیدائش: کراچی، سندھ، پاکستان
وجہ شہرت: اداکار
قد: 5 فٹ ، 9انچ 

خاندان:

شریک حیات: ثمینہ ہمایوں سعید
والد: محمد سعید
والدہ: ذکیہ رانا سعید
بہن بھائی: عدنا ن سعید، عامر سعید، بابر، سلمان سعید
بانی/ شریک بانی: سکس سگما انٹرٹینمنٹ کے شریک بانی

تفصیلی تعارف:

ہمایوں سعید پاکستان شوبز انڈسٹری کے ایک نامور اداکار اور پروڈیوسر ہیں جو گزشتہ تین دہائیوں سے اپنی بہترین  اداکاری سے پاکستانی ناظرین کو مسحور کر رہے ہیں۔ اپنی پروڈکشن اقرار (ایک ٹیلی ویژن ڈرامہ) کو ٹیلی ویژن پر ڈیبیو کیا۔ تاہم انہیں پہچان حاصل کرنے کے لیے 1996 تک انتظار کرنا پڑا۔ اسی سال اپنی پہلی فلم اب تم جا سکتے ہو میں بہترین اداکار کا ایوارڈ حاصل کیا۔ اس کے بعد انہوں نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ 2021 میں پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ ملا۔

ابتدائی زندگی:

ہمایوں سعید 27 جولائی 1971 کو پاکستان کے صوبہ سندھ کے شہر کراچی میں پیدا ہوئے۔ ان کے والدین، محمد سعید اور ذکیہ رانا سعید دونوں ہی پڑھے لکھے پس منظر کے تھے۔  پانچ بہن بھائیوں میں سب سے بڑے ہیں، ان کے چار بھائی سلمان، عامر، عدنان اور بابر ہیں۔
انہوں نے اپنی اسکول کی تعلیم کراچی کے ناصرہ اسکول سے حاصل کی اور اسکے بعد سینٹ پیٹرک کالج میں داخلہ لیا جہاں سے انہوں نے 1991 میں کامرس میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔ زمانہ طالب علم میں انہوں نے کئی مختصر ڈراموں میں حصہ لیا۔تعلیم سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد ایک گارمنٹس فیکٹری میں جنرل منیجر کے طور پر اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔جب وہ گارمنٹس کے شعبے میں کام کر رہے تھے تو ان کے ایک اداکار دوست نے انہیں ڈائریکٹر تسنیم اسلم سے ملایا، جو اس وقت کسی اہم اداکار کی تلاش میں تھیں۔ جلد ہی، وہ ایک آڈیشن کے لیے حاضر ہوئے اور ابتدائی طور پر انہیں قبول کر لیا گیا۔ تاہم بعد میں ڈائریکٹر نے اپنا ارادہ بدل لیا۔
سعید نے اپنے ایک انٹرویو میں بتایاکہ مسترد کرنا ایک چیلنج کے طور پر آیا، اور میں نے سوچا کہ مجھے دنیا کے سامنے یہ ثابت کر دینا چاہیے کہ میں اداکاری کر سکتا ہوں اور اچھی اداکاری کر سکتا ہوں۔ اپنی بات منوانے کے لیے، انہوں نے اپنا شو تیار کرنے کا فیصلہ کیا۔

فنی کیرئیر:

ہمایوں سعید نے اپنے اداکاری کیرئیر کا آغاز ایک ٹیلی ویژن ڈرامہ "اقرار" سے کیا جسے انہوں نے پروڈیوس بھی کیا۔ 1995 میں ایک ٹیلی ویژن سیریز"کروڑوں کا آدمی" کے ساتھ اپنا آغاز کیا۔ان کی دوسری ٹی وی نمائش "یہ جہاں" (1996) نامی میوزیکل تھی۔
1996 میں انہوں نے "اب تم جا سکتے ہو" کے ساتھ ٹیلی ویژن فلم میں ڈیبیو کیا اور اس کے لیے اپنا پہلا بہترین اداکار کا ایوارڈ ملا۔
1999 میں انہوں نے "انتہا "کے ساتھ بڑے پردے پر ڈیبیو کیا۔
ان کی دوسری فلم" نو پیسہ نو پرابلم"، جس میں انہوں نے لڑکی کے بھیس میں چور کا کردار ادا کیا، 2000 میں ریلیز ہوئی جو باکس آفس پر فلاپ ہوگئی۔ اس لیے وہ ٹیلی ویژن پر واپس آئے۔
2002 میں "چاندنی راتیں "اور 2003 میں " مہندی" میں نظر آئے۔
2005 میں دو ٹیلی ویژن سیریز پرڈیوس کیں جن کا نام" مورت "اور" ریاست" تھا۔
2007 میں وہ اپنی تیسری فلم "میں ایک دن لوٹ کے آؤں گا" میں نظر آئے۔
2008 میں انہوں نے اردو ناول "میں نے خوابوں کا شجر دیکھا ہے" پر مبنی ڈرامہ ٹیلی ویژن سیریزاور "دوراہا "کو مشترکہ طور پر تیار کیا۔
2008 میں وہ اپنی چوتھی فلم "کھلے آسمان کے نیچے" میں نظر آئے۔
2009 میں ہمایوں سعید نے ایک ہندوستانی ہندی زبان کی میوزیکل رومانوی فلم میں اداکاری کی جس کا نام "اشن" ہے۔
2010 میں انہوں نے سکس سگما پلس کے نام سے ایک آزاد فلم اور ٹیلی ویژن پروڈکشن کمپنی کی مشترکہ بنیاد رکھی جس نے اسی سال "میری ذات ذرہ بے نشان" اور" دام" کی تیاری کی۔
2010 میں "میری ذات زرہ بے نشاں "، "دام "اور" اڑان" میں نظر آئے۔ اگلے سال، وہ چھ ٹیلی ویژن پروڈکشنز "، عمر دادی اور گھر والے"، "تم ہو کے چپ"،" کافر، محبت روٹھ جائے تو"، "لیڈیز پارک" اور" نیت "میں نظر آئے۔
2012 میں انہوں نے پی ٹی وی نیٹ ورک کے لیے "تلافی" کو پروڈیوس کیا۔ اگلے سال "میں ہوں شاہد آفریدی" کو پروڈیوس کیا اور اس فلم میں کوچ اکبر کے طور پر بھی نظر آئے۔
2010 کی دہائی کے وسط سے، انہوں نے فلموں پر زیادہ توجہ دینا شروع کی۔
بن روئے (2015)، جوانی پھر نہیں آنی (2015)، ایکٹر ان لاء (2016)، پنجاب نہیں جاؤں گی (2017)، یلغار (2017) جیسی پروڈکشنز میں نظر آئے۔ جوانی پھر نہیں آنی ٹو (2018)، پروجیکٹ غازی (2019)، لو یو جٹا (2019) اور لوفر (2020)۔
اگست 2019 سے جنوری 2020 تک سکس سگما پلس کی پروڈکشن "میرے پاس تم ہو "میں دانش اختر کے کردار کی تصویر کشی کی گئی۔
اداکاری کے ساتھ ساتھ وہ اپنی کمپنی سکس سگما پلس کے ذریعے فلموں اور ٹیلی ویژن سیریز دونوں کی تیاری بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ان کی حالیہ فلموں میں سے ایک" پریم گلی" (2020) ہے۔ ٹیلی ویژن پر ان کی2021تک کی آخری پروڈکشن "بھڑاس" تھی۔

ذاتی زندگی:

1995 میں ہمایوں سعید نے ثمینہ ہمایوں سعید سے شادی کی۔ جنہیں ابتدائی طور پر ہمایوں کے کیریئر کے انتخاب کے بارے میں تحفظات تھے لیکن اب وہ نہ صرف ان کی حمایت کرتی ہیں بلکہ اس کے بعد سے کئی ٹیلی ویژن سیریز بھی تیار کر چکی ہیں۔

ایوارڈز اور کامیابیاں :

1996 میں " اب تم جا سکتے ہو" میں ان کے کام کے لیے پی ٹی وی ایوارڈ سے ہوئی۔
2002 میں " کنگن" میں بہترین اداکاری پر پی ٹی وی ایوارڈ دیا گیا۔
2000 میں ہی انہوں نے "انتہا  "میں اپنے کردار کے لیے نیشنل ایوارڈ جیتا تھا۔
انہوں نے "چاندنی راتیں "(2003)،" مہندی "(2004)،" ہم سے جدا نہ ہونا" (2005)،"کوئی تو بارش" (2008)، "عشق جنون دیوانگی" (2010)، "جوانی پھر نہیں آنی" (2016)،  اورفلم "میں پنجاب نہیں جاؤں گی" (2016)میں اپنے کرداروں کے لیے سات لکس اسٹائل ایوارڈز حاصل کیے ہیں۔
انہوں نے" میں ہوں شاہد آفریدی "(2014) اور" جوانی پھر نہیں آنی" (2016) میں اپنے کرداروں کے لیے اری ایوارڈز بھی حاصل کیے ہیں۔
23 مارچ 2021 کو انہیں صدر پاکستان کی طرف سے پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ ملا۔